Add 1

Saturday, October 15, 2016

Pakistani nation spent Rs.100 billion on 3G,4G internet. PTA Report.

پاکستانی قوم نے ایک سو ارب روپے تھری, فور جی انٹرنیٹ پر خرچ کر ڈالے, موبائل کمپنیوں کے وارے نیارے,

اسلام آباد... پاکستانی تھری اور فور جی انٹرنیٹ کے دیوانے نکلے۔ مالی سال دو ہزار پندرہ سولہ میں تقریبا ایک سو ارب روپے ٹیلی کام کمپنیوں کی جیبوں میں ڈال دیئے۔ گذشتہ مالی سال میں تھری اور فور جی انٹرنیٹ پر 98 ارب روپے اڑا دیئے جس سے ٹیلی کام کمپنیوں کے وارے نیارے ہو گئے۔ پی ٹی اے کی سالانہ رپورٹ کے مطابق ٹیلی کام کمپنیوں نے تھری اور فور جی سروس سے27فیصداضافی کمائی کی پاکستان میں تیز انٹرنیٹ صارفین کی تعداد 3 کروڑ 22 لاکھ سے تجاوز کر گئی۔ ٹیلی کام کمپنیوں نے مالی سال دو ہزار پندرہ سولہ میں 452 ارب روپے ریونیو کمایا ۔ اس عرصے کے دوران ٹیلی کام سیکٹر میں 659 ملین ڈالرکاسرمایہ لگایاگیا پی ٹی اےکوگذشتہ مالی سال میں انٹرنیٹ صارفین کی 22ہزار866 شکایات موصول ہوئیں جن میں سے 99.6 فیصد نمٹا دی گئیں ۔

Raheel Sharif contribution in Pakistan as COAS. ( a unknown writing)

بطور آرمی چیف راحیل شریف کی پاکستان کیلئے خدمات.......  ایک گمنام تحریر

تین سال کی ناقابل یقین مدت میں راحیل شریف پاکستان کے لیے اتنا کچھ کر چکا ہے کہ جس سے اس قوم کی نسلیں فیضیاب ہوسکتی ہیں ( اگر جمہوریت کی بھیٹ نہ چڑھ گئیں تو) ۔۔۔۔۔ ! بہت کم لوگ جانتے ہونگے کہ راحیل شریف نے چیف آف آرمی سٹاف بننے سے پہلے ہی پاک فوج کی جنگی ڈاکٹرائن میں دو بنیادی تبدیلیاں کی تھیں۔ پاکستان کے خلاف انڈین جنگی حکمت عملی "کولڈ سٹارٹ ڈاکٹرائن " کے جواب میں پاک فوج کی جانب سے " عظم نو " مشقوں کا آغاز اسی نے کروایا تھا اور اسی کے اصرار پر پاکستان کے خلاف لڑنے والے دہشت گردوں کو اولین خطرہ قرار دیا گیا تھا.اسی کے دور میں کولڈ سٹارٹ کے مقابلے کے لیے چھوٹے ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری بھی مکمل کی گئی جس کے بعد انڈین کولڈ سٹارٹ ڈاکٹرائن پر انڈیا کی اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری اور 30 سال کی محنت ضائع ہو چکی ہے.راحیل شریف ہی آپریشن ضرب عضب کے اصل ماسٹر مائنڈ اور معمار ہیں ۔ کہا جاتا ہے کہ وزیراعظم تک کو آپریشن شروع ہونے کے ایک دن بعد آگاہ کیا گیا تھا۔ اس آپریشن کے ذریعے پاکستان بھر سے دہشت گردوں کے تقریباً تمام مراکز صاف کر دئیے گئے ہیں اور ان کے قبضے سے سارے علاقے چھڑا لیے۔اس آپریشن کے نتیجے میں پاک فوج نے عالم اسلام کے خلاف دہشت گردی کےذریعے جاری امریکن اور اسرائیلی پراکسی جنگ کو پاکستان میں ناکام بنا دیا ہے۔راحیل شریف کے حکم پر پاکستان نے پہلی بار افغانستان اور انڈیا کی پناہ میں موجود دہشت گردوں کا افغانستان تک پیچھا کیا اور پاکستانی ہیلی کاپٹرز نے کنڑ میں دہشت گردوں کے مراکز پر کامیاب حملے کیے ۔پشاور حملے کے بعد راحیل شریف نے بطور چیف آف آرمی سٹاف افغانستان کا ایک طوفانی دورہ کیا تھا جس میں مبینہ طور پر افغان حکومت کو اسلام دشمنوں کی پشت پناہی کرنے پر "موثر" وارننگ دی اور نتائج سے خبردار کیا۔ ساتھ ہی اس بات پر قائل کیا گیا کہ پاکستان افغانستان کے اندر اینٹلی جنس آپریشن کرے گا جس کے نتیجے میں افغان حکومت کو پاکستان اینٹلی جنس کی نشادہی پر پشاور سکول حملے میں ملوث 5 دہشت گرد گرفتار کرنے پڑے ۔ پاک افغان بارڈر کا قیام اور افغان مہاجرین کی واپسی کا ناممکن کام شروع کیا جس کے لیے افغانستان سے ایک چھوٹی سی جھڑپ بھی ہوئی۔ لیکن آج الحمد اللہ یہ کام نہایت تیزی اور کامیابی سے جاری ہے۔ جمہوری لیڈروں کے تمام تر تحفظات کے باجود۔ یہ راحیل شریف ایک ایسا کام کر کے جا رہا ہے جس کے بعد پچھلے 70 سال سے افغانستان سے پاکستان میں ہونی والی دراندازیوں کا سلسلہ رک جائیئگا۔ سیاست دانوں کے تمام تر تحفظات کے باوجود انکو سزائے موت کی بحالی اور آرمی کورٹس کے قیام پر مجبور کیا۔ جس پر بعض سیاست دان رو پڑے تھے۔ اسلام آباد کے قریب ہونے والی " جمہوری محاذ آرائی " جس میں لوگ مر رہے تھے تو مداخلت کر کے اس کو روک دیا ۔ راحیل شریف کی مداخلت کے بعد حکومت اور مظاہرین دونوں ٹھنڈے ہوگئے ۔۔۔۔ملک میں پیٹرول نایاب ہو گیا تو راحیل شریف نے نواز شریف سے " اہم ملاقات " کی جس کے بعد فوراً ہی ملک بھر میں دوبارہ پیٹرول دستیاب ہوگیا۔راحیل شریف اور عاصم باجوہ کی امریکہ اور برطانیہ یاترا کے بعد سفارتی محاذ پر انڈیا کو پے در پے جھٹکے لگے ۔۔۔۔معروف صحافی اور اینکر صابر شاکر کے مطابق پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے جان کیری اس وقت حیران رہ گئے جب انکو پاک فوج کی جانب سے " فضل اللہ " کی ایک انڈین جنرل سے گفتگو سنوائی گئی جس میں انڈین جنرل ٹی ٹی پی کے امیر کو ہدایات دے رہا تھا ۔ ساتھ ہی ان کو کئی اور ایسے ناقابل تردید شواہد پیش کیے گئے جن سے ثابت ہوتا تھا کہ ٹی ٹی پی اور بی ایل اے کو انڈیا کنٹرول کر رہا ہے ۔ انکے علاوہ جان کیری کو ٹھوس شواہد پیش کیے گئے کہ ایل او سی کی خلاف ورزی بھی انڈیا کی جانب سے ہو رہی ہے۔
جان کیری کے جی ایچ کیو کے دورے کے بعد انڈیا میں سخت بے چینی پائی گئی اور انہیں حیرت ہوئی کہ انڈیا کے لمبے دورے کے بعد جان کیری نے اپنے وعدے کے مطابق پاکستان کو کوئی " سخت پیغام " دینے کے بجائے پاکستانی موقف کی تائید کیوں کی تھی ؟راحیل شریف کی ان کوششوں کے نتیجے میں امریکہ نے پہلی بار ٹی ٹی پی کے امیر " ملا فضل اللہ " کو مجبوراً دہشت گرد تسلیم کر لیا ۔ جس پر انڈیا کو مزید تکلیف ہوئی ۔راحیل شریف نے قطر کے شیخ سے اہم ملاقات کی جس کے بعد قطر نے کچھ ایسے فیصلے کیے جو انڈیا کو سخت ناگوار گزرے۔راحیل شریف نے انڈیا کی بلوچستان میں چالیس سال کی محنت پر پانی پھیر دیا ہے۔ وہاں نہ صرف دہشت گردی ختم ہو کر رہ گئی ہے بلکہ آج بلوچستان پاکستان زندہ باد اور انڈیا مردہ باد کے نعروں سے گونج رہا ہے۔
پاکستان کی تاریخ میں را کے سب سے زیادہ ایجنٹوں کی گرفتاری عمل میں آئی جن میں کل بھوش یادیو جیسے اعلی ترین عہدوں پر فائز دہشت گردوں کے ماسٹر مائنڈز کو گرفتار کیا گیا۔ راحیل شریف کی قیادت میں پاک آرمی نے ایم کیو ایم کے خلاف گھیرا تنگ کر دیا۔ آج الطاف حیسن ایک دہشت گرد، غدار اور ملک دشمن کے طور پر پوری دنیا کے سامنے بے نقاب ہو چکا ہے۔ ایم کیو ایم کی دہشت گردی اور دہشت دونوں کا خاتمہ کر دیا گیا ہے۔ بہت سوں کی گرفتاری کو عمل میں لایا جا چکا ہے۔
دوسری طرف اس وقت راحیل شریف نے پیپلز پارٹی کی کرپشن اور دہشت گردی پر بھی آہنی شکنجہ کسا ہوا ہے۔ پیپلز پارٹی کی اعلی ترین قیادت سمیت بہت سے اراکین مفرور ہیں۔ چند ایک کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اور باقی "جمہوریت کی پناہ" میں ہیں اور راحیل شریف کے جانے کے دن گن رہے ہیں۔
یہ راحیل شریف کے چین کے دورے اور آپریشن ضرب عضب ہی کے نتائج ہیں کہ چین نے پاکستان میں وہ سرمایہ لانے کا فیصلہ کر لیا ہے جو مشرف دور میں طے ہوا تھا ۔ اکانامک کوریڈور اور اس کے لیے 46 بلین ڈالر کی منظوری پاکستان کو زبردست معاشی استحکام فراہم کر سکتی ہے۔ سیاست دانوں کے تمام تر شکوک و شبہات کے باوجود راحیل شریف اس منصوبے کو ہر قیمت پر پورا کرنے پر تلا ہوا ہے۔ ایران جو سلک روڈ پاکستان کو بائی پاس کر کے چین تک لے جانا چاہتا ہے اس کے لیے پاکستان سی پیک کو سلک روڈ سے ملانے کی پیشکش کرے۔ ایران کا مطلب پورا ہوجائیگا لیکن پاکستان کو دہرا فائدہ ہوگا۔
الحمداللہ آج اس پر بات چیت جاری ہے اور جلد ہی معاہدہ متوقع ہے جس کے بعد انڈیا کی چابہار میں ساری سرمایہ کاری بے معنی ہوجائیگی۔ راحیل شریف نے چین سے دشمن ملک میں کئی ہزار کلومیٹر اندر تک نگرانی کرنے والے 4 جدید ترین اواکس طیاروں کا معاہدہ کیا ۔ اس سے پہلے پاکستان کے پاس اس قسم کے طیارے صرف دو تھے جن میں سے ایک کو ٹی ٹی پی نے تباہ کر دیا تھا ۔ راحیل شریف کی قیادت میں پاک فوج کی جانب سے سمندر میں 50 ہزار مربع کلومیٹر مزید علاقہ حاصل کیا گیا جس کے بعد پاکستانی سمندری حدود میں بے پناہ اضافہ ہوا ۔۔۔۔ یہ بات نوٹ کی جانی چاہئے کہ راحیل شریف کی آمد کچھ عرصے بعد انڈیا میں خالصتان تحریک دوبارہ زندہ ہوگئی اور کشمیر آزادی کی تحریک اپنی جوبن پر ہے۔ کشمیر میں تقریباً وہی حال ہے جو جنرل ضیاء کے دور میں تھا۔ جس پر انڈیا بلبلا رہا ہے۔راحیل شریف نے روس کے نہایت اہم دورے کیے جن کے بعد پہلی بار روس نے پاکستان پر ہتھیاروں کی فروخت سے پابندی ہٹا دی۔ پاکستان میں ابتدائی طور پر 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کا فیصلہ کیا اور روسی افواج اور پاک فوج کی مشترکہ جنگی مشقوں پر اتفاق ہوا۔ جو آج ہمیں عملی شکل میں ہوتی نظر آرہی ہیں ۔ لیکن ان سب سے بڑھ کر پاکستان کو شنگھائی کواپریشن آرگنائزیشن میں باقاعدہ طور پر شامل کر لیا جس کے بعد پاکستان پر حملہ روس پر حملہ تصور ہوگا اور روس، چین اور پاکستان ملکر اپنا دفاع کرینگے۔ (کبھی کبھی وہ حدیث یاد آتی ہے کہ مسلمان عیسائیوں کی ایک جماعت سے صلح اور ایک سے جنگ کرینگے )
انڈین دھمکی کے جواب میں اس قدر بھرپور، مؤثر اور تیز رفتار ردعمل راحیل شریف ہی دے سکتا تھا۔ اس کے نتیجے میں انڈینز کو پاک فوج کی زبردست جنگی استعداد کار کا اندازہ ہوا۔ تعداد میں 3 گنا اور فوجی بجٹ کے لحاظ سے 9 گنا بڑی انڈین آرمی اس وقت پاک فوج کے مقابلے میں خود کو بےبس محسوس کر رہی ہے۔ راحیل شریف انڈیا کو نفسیاتی شکست دے چکا ہے! یہی وجہ ہے کہ اس وقت راحیل شریف انڈین میڈیا پر چھایا ہوا ہےاس کے گھر میں دو نشان حیدر ہیں۔ اس کے کپڑوں پر داغ تک نہیں ہے۔ جب چلتا ہے تو دیکھ کر فخرمحسوس ہوتا ہے کہ " یہ ہمارا سپاہ سالار ہے"۔۔۔ نہایت مستعد، سخت محنتی، سخت محب وطن، انتہائی فرض شناس، نہایت جنگجو ایک سچا اور کھرا سپاہی۔راحیل شریف اپنے خاندان کے دونوں شہیدوں پر بازی لے جا چکا ہے۔ اسکی خدمات بہت زیادہ ہیں۔ اس نے جتنا کچھ کر لیا ہے وہ بہت سوں کی جانیں دینے سے زیادہ ہے۔

بلاشبہ پاک فوج ایک ادارے کا نام ہے لیکن اس شخص کا جاتے ہوئے دیکھنا نہایت تکلیف دہ ہے !!!!!!!!!!!!! :( :(

شکریہ راحیل شریف ۔۔۔۔۔۔ل شریف پاکستان کے لیے اتنا کچھ کر چکا ہے کہ جس سے اس قوم کی نسلیں فیضیاب ہوسکتی ہیں ( اگر جمہوریت کی بھیٹ نہ چڑھ گئیں تو) ۔۔۔۔۔ !
بہت کم لوگ جانتے ہونگے کہ راحیل شریف نے چیف آف آرمی سٹاف بننے سے پہلے ہی پاک فوج کی جنگی ڈاکٹرائن میں دو بنیادی تبدیلیاں کی تھیں۔ پاکستان کے خلاف انڈین جنگی حکمت عملی "کولڈ سٹارٹ ڈاکٹرائن " کے جواب میں پاک فوج کی جانب سے " عظم نو " مشقوں کا آغاز اسی نے کروایا تھا اور اسی کے اصرار پر پاکستان کے خلاف لڑنے والے دہشت گردوں کو اولین خطرہ قرار دیا گیا تھااسی کے دور میں کولڈ سٹارٹ کے مقابلے کے لیے چھوٹے ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری بھی مکمل کی گئی جس کے بعد انڈین کولڈ سٹارٹ ڈاکٹرائن پر انڈیا کی اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری اور 30 سال کی محنت ضائع ہو چکی ہے۔
راحیل شریف ہی آپریشن ضرب عضب کے اصل ماسٹر مائنڈ اور معمار ہیں ۔ کہا جاتا ہے کہ وزیراعظم تک کو آپریشن شروع ہونے کے ایک دن بعد آگاہ کیا گیا تھا۔ اس آپریشن کے ذریعے پاکستان بھر سے دہشت گردوں کے تقریباً تمام مراکز صاف کر دئیے گئے ہیں اور ان کے قبضے سے سارے علاقے چھڑا لیے گئے ہیں۔اس آپریشن کے نتیجے میں پاک فوج نے عالم اسلام کے خلاف دہشت گردی کےذریعے جاری امریکن اور اسرائیلی پراکسی جنگ کو پاکستان میں ناکام بنا دیا ہے۔راحیل شریف کے حکم پر پاکستان نے پہلی بار افغانستان اور انڈیا کی پناہ میں موجود دہشت گردوں کا افغانستان تک پیچھا کیا اور پاکستانی ہیلی کاپٹرز نے کنڑ میں دہشت گردوں کے مراکز پر کامیاب حملے کیے ۔پشاور حملے کے بعد راحیل شریف نے بطور چیف آف آرمی سٹاف افغانستان کا ایک طوفانی دورہ کیا تھا جس میں مبینہ طور پر افغان حکومت کو اسلام دشمنوں کی پشت پناہی کرنے پر "موثر" وارننگ دی اور نتائج سے خبردار کیا۔ ساتھ ہی اس بات پر قائل کیا گیا کہ پاکستان افغانستان کے اندر اینٹلی جنس آپریشن کرے گا جس کے نتیجے میں افغان حکومت کو پاکستان اینٹلی جنس کی نشادہی پر پشاور سکول حملے میں ملوث 5 دہشت گرد گرفتار کرنے پڑے ۔ پاک افغان بارڈر کا قیام اور افغان مہاجرین کی واپسی کا ناممکن کام شروع کیا جس کے لیے افغانستان سے ایک چھوٹی سی جھڑپ بھی ہوئی۔ لیکن آج الحمد اللہ یہ کام نہایت تیزی اور کامیابی سے جاری ہے۔ جمہوری لیڈروں کے تمام تر تحفظات کے باجود۔
یہ راحیل شریف ایک ایسا کام کر کے جا رہا ہے جس کے بعد پچھلے 70 سال سے افغانستان سے پاکستان میں ہونی والی دراندازیوں کا سلسلہ رک جائیئگا۔ سیاست دانوں کے تمام تر تحفظات کے باوجود انکو سزائے موت کی بحالی اور آرمی کورٹس کے قیام پر مجبور کیا۔ جس پر بعض سیاست دان رو پڑے تھے۔ اسلام آباد کے قریب ہونے والی " جمہوری محاذ آرائی " جس میں لوگ مر رہے تھے تو مداخلت کر کے اس کو روک دیا ۔ راحیل شریف کی مداخلت کے بعد حکومت اور مظاہرین دونوں ٹھنڈے ہوگئے ۔۔۔۔ملک میں پیٹرول نایاب ہو گیا تو راحیل شریف نے نواز شریف سے " اہم ملاقات " کی جس کے بعد فوراً ہی ملک بھر میں دوبارہ پیٹرول دستیاب ہوگیا۔راحیل شریف اور عاصم باجوہ کی امریکہ اور برطانیہ یاترا کے بعد سفارتی محاذ پر انڈیا کو پے در پے جھٹکے لگے ۔۔۔۔معروف صحافی اور اینکر صابر شاکر کے مطابق پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے جان کیری اس وقت حیران رہ گئے جب انکو پاک فوج کی جانب سے " فضل اللہ " کی ایک انڈین جنرل سے گفتگو سنوائی گئی جس میں انڈین جنرل ٹی ٹی پی کے امیر کو ہدایات دے رہا تھا ۔ ساتھ ہی ان کو کئی اور ایسے ناقابل تردید شواہد پیش کیے گئے جن سے ثابت ہوتا تھا کہ ٹی ٹی پی اور بی ایل اے کو انڈیا کنٹرول کر رہا ہے ۔ انکے علاوہ جان کیری کو ٹھوس شواہد پیش کیے گئے کہ ایل او سی کی خلاف ورزی بھی انڈیا کی جانب سے ہو رہی ہے۔جان کیری کے جی ایچ کیو کے دورے کے بعد انڈیا میں سخت بے چینی پائی گئی اور انہیں حیرت ہوئی کہ انڈیا کے لمبے دورے کے بعد جان کیری نے اپنے وعدے کے مطابق پاکستان کو کوئی " سخت پیغام " دینے کے بجائے پاکستانی موقف کی تائید کیوں کی تھی ؟راحیل شریف کی ان کوششوں کے نتیجے میں امریکہ نے پہلی بار ٹی ٹی پی کے امیر " ملا فضل اللہ " کو مجبوراً دہشت گرد تسلیم کر لیا ۔ جس پر انڈیا کو مزید تکلیف ہوئی ۔راحیل شریف نے قطر کے شیخ سے اہم ملاقات کی جس کے بعد قطر نے کچھ ایسے فیصلے کیے جو انڈیا کو سخت ناگوار گزرے۔راحیل شریف نے انڈیا کی بلوچستان میں چالیس سال کی محنت پر پانی پھیر دیا ہے۔ وہاں نہ صرف دہشت گردی ختم ہو کر رہ گئی ہے بلکہ آج بلوچستان پاکستان زندہ باد اور انڈیا مردہ باد کے نعروں سے گونج رہا ہے.پاکستان کی تاریخ میں را کے سب سے زیادہ ایجنٹوں کی گرفتاری عمل میں آئی جن میں کل بھوش یادیو جیسے اعلی ترین عہدوں پر فائز دہشت گردوں کے ماسٹر مائنڈز کو گرفتار کیا گیا۔
راحیل شریف کی قیادت میں پاک آرمی نے ایم کیو ایم کے خلاف گھیرا تنگ کر دیا۔ آج الطاف حیسن ایک دہشت گرد، غدار اور ملک دشمن کے طور پر پوری دنیا کے سامنے بے نقاب ہو چکا ہے۔ ایم کیو ایم کی دہشت گردی اور دہشت دونوں کا خاتمہ کر دیا گیا ہے۔ بہت سوں کی گرفتاری کو عمل میں لایا جا چکا ہے.دوسری طرف اس وقت راحیل شریف نے پیپلز پارٹی کی کرپشن اور دہشت گردی پر بھی آہنی شکنجہ کسا ہوا ہے۔ پیپلز پارٹی کی اعلی ترین قیادت سمیت بہت سے اراکین مفرور ہیں۔ چند ایک کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اور باقی "جمہوریت کی پناہ" میں ہیں اور راحیل شریف کے جانے کے دن گن رہے ہیں۔
یہ راحیل شریف کے چین کے دورے اور آپریشن ضرب عضب ہی کے نتائج ہیں کہ چین نے پاکستان میں وہ سرمایہ لانے کا فیصلہ کر لیا ہے جو مشرف دور میں طے ہوا تھا ۔ اکانامک کوریڈور اور اس کے لیے 46 بلین ڈالر کی منظوری پاکستان کو زبردست معاشی استحکام فراہم کر سکتی ہے۔ سیاست دانوں کے تمام تر شکوک و شبہات کے باوجود راحیل شریف اس منصوبے کو ہر قیمت پر پورا کرنے پر تلا ہوا ہے۔  ایران جو سلک روڈ پاکستان کو بائی پاس کر کے چین تک لے جانا چاہتا ہے اس کے لیے پاکستان سی پیک کو سلک روڈ سے ملانے کی پیشکش کرے۔ ایران کا مطلب پورا ہوجائیگا لیکن پاکستان کو دہرا فائدہ ہوگا۔
الحمداللہ آج اس پر بات چیت جاری ہے اور جلد ہی معاہدہ متوقع ہے جس کے بعد انڈیا کی چابہار میں ساری سرمایہ کاری بے معنی ہوجائیگی۔ راحیل شریف نے چین سے دشمن ملک میں کئی ہزار کلومیٹر اندر تک نگرانی کرنے والے 4 جدید ترین اواکس طیاروں کا معاہدہ کیا ۔ اس سے پہلے پاکستان کے پاس اس قسم کے طیارے صرف دو تھے جن میں سے ایک کو ٹی ٹی پی نے تباہ کر دیا تھا ۔ راحیل شریف کی قیادت میں پاک فوج کی جانب سے سمندر میں 50 ہزار مربع کلومیٹر مزید علاقہ حاصل کیا گیا جس کے بعد پاکستانی سمندری حدود میں بے پناہ اضافہ ہوا ۔۔۔۔ یہ بات نوٹ کی جانی چاہئے کہ راحیل شریف کی آمد کچھ عرصے بعد انڈیا میں خالصتان تحریک دوبارہ زندہ ہوگئی اور کشمیر آزادی کی تحریک اپنی جوبن پر ہے۔ کشمیر میں تقریباً وہی حال ہے جو جنرل ضیاء کے دور میں تھا۔ جس پر انڈیا بلبلا رہا ہے۔راحیل شریف نے روس کے نہایت اہم دورے کیے جن کے بعد پہلی بار روس نے پاکستان پر ہتھیاروں کی فروخت سے پابندی ہٹا دی۔ پاکستان میں ابتدائی طور پر 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کا فیصلہ کیا اور روسی افواج اور پاک فوج کی مشترکہ جنگی مشقوں پر اتفاق ہوا۔ جو آج ہمیں عملی شکل میں ہوتی نظر آرہی ہیں ۔ لیکن ان سب سے بڑھ کر پاکستان کو شنگھائی کواپریشن آرگنائزیشن میں باقاعدہ طور پر شامل کر لیا جس کے بعد پاکستان پر حملہ روس پر حملہ تصور ہوگا اور روس، چین اور پاکستان ملکر اپنا دفاع کرینگے۔ (کبھی کبھی وہ حدیث یاد آتی ہے کہ مسلمان عیسائیوں کی ایک جماعت سے صلح اور ایک سے جنگ کرینگے ) انڈین دھمکی کے جواب میں اس قدر بھرپور، مؤثر اور تیز رفتار ردعمل راحیل شریف ہی دے سکتا تھا۔ اس کے نتیجے میں انڈینز کو پاک فوج کی زبردست جنگی استعداد کار کا اندازہ ہوا۔ تعداد میں 3 گنا اور فوجی بجٹ کے لحاظ سے 9 گنا بڑی انڈین آرمی اس وقت پاک فوج کے مقابلے میں خود کو بےبس محسوس کر رہی ہے۔ راحیل شریف انڈیا کو نفسیاتی شکست دے چکا ہے!. یہی وجہ ہے کہ اس وقت راحیل شریف انڈین میڈیا پر چھایا ہوا ہےاس کے گھر میں دو نشان حیدر ہیں۔ اس کے کپڑوں پر داغ تک نہیں ہے۔ جب چلتا ہے تو دیکھ کر فخرمحسوس ہوتا ہے کہ " یہ ہمارا سپاہ سالار ہے"۔نہایت مستعد، سخت محنتی، سخت محب وطن، انتہائی فرض شناس، نہایت جنگجو ایک سچا اور کھرا سپاہی,راحیل شریف اپنے خاندان کے دونوں شہیدوں پر بازی لے جا چکا ہے۔ اسکی خدمات بہت زیادہ ہیں۔ اس نے جتنا کچھ کر لیا ہے وہ بہت سوں کی جانیں دینے سے زیادہ ہے۔بلاشبہ پاک فوج ایک ادارے کا نام ہے لیکن اس شخص کا جاتے ہوئے دیکھنا نہایت تکلیف دہ ہے !!!!!!! :( :( شکریہ
جنرل راحیل شریف  ۔۔

Good News is coming soon for Mobile phone users

موبائل صارفین کیلئے خوشخبری, ایک لاکھ روپے ماہوار سے کم آمدن کے حامل صارفین سے 25% ٹیکس کی کٹوتی نہ کرنے کا کا اشارہ مل گیا,

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) ایوان بالا کی ذیلی کمیٹی براٗے تفویض کردہ اختیارات نے حکومت کو ہدایت جاری کی ہے کہ 1لاکھ روپے سے کم آمدن والے افراد کو 100روپے کا موبائل کارڈ خریدنے یا ری چارج کرنے پر25روپے کی ٹیکس کٹوتی سے مستثنٰی قرار دیا جائے۔کمیٹی کے کنوینر سینیٹر داؤد خان اچکزئی نے پی ٹی اے کو ہدایت کی کہ وہ موبائل کمپنیوں کو پابند کرے کہ موبائل سم جاری کرتے وقت صارف کی تمام تفصیلات حاصل کی جائیں تاکہ جن صارفین کی آمدن کم ہو ٹیکس کٹوتی نہ ہو انہوں نے اس حوالے سے مجوزہ قانون سازی پر بریفنگ کے لیے آئندہ اجلاس میں کیبنٹ ڈویژن اوروزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کو بھی طلب کر لیا۔جمعہ کو کمیٹی کا اجلاس کمیٹی کے کنوینر سینیٹر داؤد خان اچکزئی کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاؤس منعقد ہوا۔ اجلاس میں سینیٹرز کلثوم پروین،جاوید عباسی،ایڈیشنل سیکرٹری وزارت آئی ٹی کے علاوہ اعلی افسران نے شرکت کی۔سینیٹر جاوید عباسی نے ٹیرف کے میکنز م اور پی ٹی اے ایکٹ کے نیچے ریگولیشنز اور پی ٹی اے کی انتظامی اور مالی حیثیت کے حوالے سے سوال اٹھایا۔سینیٹر کلثوم پروین نے کہا کہ کمیٹی کا مقصد رولز ریگولیشنز کا ایکٹس کے ساتھ متصادم نہ ہونا دیکھنا ہے۔کنوینر کمیٹی سینیٹر داؤد خان اچکزئی نے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لینے کیلئے اگلے اجلاس میں کیبنٹ ڈویژن اوروزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کی شرکت کی بھی ہدایت دی۔

پی ٹی اے حکام نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوٗے آگاہ کیا گیا کہ پی ٹی اے خود مختار ادارہ ہے ۔ٹیلی کام ایکٹ کے تحت 22ریگولیشن بنائے ہیں وقتاًفوقتاً19ترامیم کی گئی ہیں۔پی ٹی اے نے ایف بی آر کے ساتھ ٹیکسز کے حوالے سے متعدد اجلاس منعقد کئے ہیں ۔پی ٹی اے کی تجویز پر ایف بی آر کنسلٹنٹ مقرر کر رہا ہے۔ایس ای سی پی کے تحت کمپنیاں مالی سال میں 120دن میں آڈٹ کرانے کی پابند ہیں۔مسابقت کے رولز پر کام مکمل ہوچکا رولز ریگولیشن کا گزٹ نوٹیفیکشن ہو چکا ہے۔پی ٹی اے کو رولز ریگولیشنز میں ترامیم کی ضرورت نہیں ایکٹ میں ترامیم وزارت کے ذریعے پارلیمنٹ کی منظوری سے کی جا سکتی ہے۔صارف کے تحفظ کیلئے ایک شق میں چار دفعہ ترمیم کی گئی ہے جن میں صارف کے حقوق ،شکایات کے میکنزم ،آپریٹرز ،سروس بند کرنے کا میکنزم اور انعامی سیکم شامل ہیں۔

Karachi: ATC summoned MQM leaders once again,

کراچی: الطاف حسین سمیت ایم کیو ایم پاکستان کے اہم ترین رہنماؤں کےناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری,

کراچی: الطاف حسین کے ایکبار پھر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری، شہر قائد کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے اشتعال انگیز تقریر کیس میں بانی ایم کیو ایم الطاف حسین، فاروق ستار، خالد مقبول صدیقی اور ریحان ہاشمی سمیت دیگر ایم کیو ایم رہنماؤں کے ایک بار پھر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں اشتعال انگیز تقاریر سے متعلق مقدمات کی سماعت ہوئی، جس میں وسیم اختر کے وکیل کہنا تھا کہ بانی ایم کیو ایم الطاف حسین نے ملک دشمن تقریر کی تو پارٹی نے انہیں نکال دیا، جبکہ مقدمے میں فاروق ستار اور خالد مقبول سمیت پارٹی کے سینئر رہنما نامزد ہیں، لیکن دیگر ملزمان باہر اور وسیم اختر جیل کے اندر ہیں۔ عدالت نے وسیم اختر کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ کو ان کی آزادی پر اعتراض ہے، آپ چاہتے ہیں کہ وہ بھی پکڑے جائیں، جس پر وکیل نے کہا کہ انہیں اعتراض دیگر رہنماؤں کی عدم گرفتاری پر نہیں، بلکہ وسیم اختر کے اندر رہنے پر ہے۔ عدالت نے بانی ایم کیو ایم، فاروق ستار، خالد مقبول صدیقی، ریحان ہاشمی سمیت دیگر رہنماؤں کے خلاف ایک بار پھر ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کرکے 12 نومبر کو پیش کرنے کا حکم دیا ہے، جبکہ عدالت نے میئر کراچی وسیم اختر کی ایک مقدمے میں ضمانت کی درخواست پر فیصلہ بھی محفوظ کرلیا ہے۔