Add 1

Saturday, May 27, 2023

پاکستان تحریک انصاف کانیا سربراہ کون؟۔۔۔۔۔ کپتان نے اعلان کردیا۔

پاکستان تحریک انصاف کے چیٸرمین عمران خان نے بڑا اعلان کردیا۔ کپتان نے ممکنہ نااہلی کی صورت میں پارٹی کے سربراہ کا اعلان کردیا۔ 

موجودہ حالات میں پاکستان تحریک انصاف انتہاٸی دشوار وقت سے گزر رہا ہے۔ ایسے میں حکومت عمران خان کو نااہل کرنے یا انہیں جلاوطن کرنے کا عندیہ بھی دے چکی ہے۔ ایسے میں حالات کو مدنظر رکھتے ہوٸے اپنے بعد پارٹی سربراہ کا اعلان کرتے ہوٸے کہا کہ اگر انہیں نااہل کیا جاتا ہے یا کسی طرح سیاست سے باہر رکھا جاتا ہے تو ایسے میں شاہ محمود قریشی پارٹی کو لیڈ کریں گے۔ چیٸرمین عمران خان نے کہا کہ پی ٹی آٸی کو کسی صورت ختم نہیں کیا جاسکتا۔ کیونکہ پی ٹی آٸی ایک نظریہ ہے۔ کسی پارٹی کو تو ختم کیا جاسکتا ہے کسی نظریٸے کو ختم نہیں کیا جاسکتا۔ بس کارکن پریشان نہ ہوں اور ہار نہ مانیں۔ بلکہ اپنے نظریٸے پر ڈٹے رہیں۔ 

مریم نواز کا غصہ۔۔۔۔۔ ” یا چیف! تم سزا کے حقدار ہو۔۔۔۔۔

یا چیف! تم سزا کے حقدار ہو۔۔۔۔۔۔ مریم نواز کا پارہ ہاٸی ہوگیا۔۔۔۔۔ 
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عطا بندیال کی طرف سے آڈیو لیکس پر حکومت کی طرف سے بناٸے گٸے کمیشن کو کام سے روکنے پر ن لیگ کی چیف ایگزیکٹو مریم نواز غصے میں آپے سے باہر ہوگٸیں۔
سماجی رابطوں کی ساٸٹ ٹویٹر پر مریم نواز نے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کوآڑے ہاتھوں لے لیا۔ اپنے ٹویٹر پیغام میں مریم نواز نے کہا کہ چیف جسٹس کا کمیشن کو کام کرنے سے روک دینا ہی ان کے گناہگار ہونے کا ثبوت اور اعتراف ہے۔ انصاف کی سب سے بڑی کرسی پر براجمان شخص اپنے عہدے کو احتساب سے بچنے کے لیے بے دریغ استعمال کر رہا ہے۔ اگر آپ اور آپ کی ساس کا دامن صاف ہے تو کیا آپ کو قانون کا سامنا نہیں کرنا چاہیے ؟ یا چیف…

یاد رہے کہ حکومت نے چیف جسٹس کی ساس اور دیگر آڈیو لیک کے معاملے پر اپنی مرضی سے کمیشن بنادیا تھا جس کے سربراہ جسٹس قاضی فاٸز عیسیٰ کو بنایا گیا تھا۔ کمیشن کا معاملہ عدالت میں آیا تو چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کمیشن کو بدنیتی پر مبنی قرار دے کر کام کرنے سے روک دیا۔ مریم نواز چیف جسٹس کو ان کے ساس کی آڈیو لیک کے حوالےے سے جوابدہ قرار دے چکی ہیں جبکہ کچھ عرصہ قبل ان کے چچا، والد اور دیگر خاندان کے افراد اپنی اولادوں کے حوالے سے بھی جواب دینے سے انکار کرچکے ہیں۔کمیشن کے سربراہ جسٹس قاضی فاٸز عیسیٰ خود بھی حال ہی میں اپنی بیوی کے اثاثوں کے حوالے سے جوابدہ ہونے سے انکار کرچکے ہیں۔ تو ایسے میں چیف جسٹس عمرعطا بندیال کو ان کی ساس کے آڈیو لیک پر جوابدہ قرار دینے کی منطق کچھ عجیب ہی لگتی ہے۔ یہ لنک آپ کیلٸے ہے۔۔۔۔۔۔

جنرل باجوہ کے بارے حامد میر کا انکشاف، نگران وزیراعظم کون؟

پاکستان تحریک انصاف کی حکومت ختم ہوٸے لگ بھگ پندرہ ماہ ہو چکے ہیں۔ اس دوران ملکی حالات میں غیر معمولی فرق پڑا۔ عمران خان کے بعد شہباز شریف تیرہ جماعتوں کے اتحاد سے بطور وزیراعظم اقتدار پر موجود ہیں۔ عمران خان روز اول ہی سے سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو اپنی حکومت کے خاتمے کا ذمہ دار قرار دیتے آ رہے ہیں۔ اور اسی بیانیے کی وجہ سے عمران خان کے اسٹیبلشمنٹ اور فوج سے تعلقات میں بھی دراڑ پڑی جس کی وجہ سے آج انہیں اور ان کے پارٹی ورکروں کو بے تحاشہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ عمران خان کی حکومت کے خاتمے سے متعلق مختلف حلقوں کی جانب سے بہت سی باتیں کی گٸیں۔ لیکن سینٸر صحافی حامد میر کے حالیہ انکشافات نے جنرل باجوہ پر عمران خان کے الزامات پر مہر تصدیق ثبت کردی۔ 

جیو نیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں حامد میر نے ریٹاٸرڈ جنرل قمر جاوید کے بارے گفتگو کرتے ہوٸے کہا کہ جنر باجوہ عمران خان کے دور حکومت ہی سے ان کے خلاف کام کررہے تھے۔ حامد میر کا کہنا تھا کہ جنرل باجوہ کو عثمان بزدار سے سخت نفرت تھی۔ وہ اپنے مخصوص صحافیوں سے ملاقاتوں کے دوران کٸی بار اس کا اظہار کرچکے تھے۔ حامد میر کے بقول قمر جاوید باجوہ صحافیوں کو کہتے کہ وہ عثمان بزدار کے خلاف ریفرنس داٸر کریں۔ البتہ جنرل باجوہ عمران خان کے سامنے کچھ اور ہی کہتے۔ حامد میر نے پروگرام میں انکشاف کیا کہ اسد عمر بطور وزیرخزانہ اچھا کام کررہے تھے لیکن جنرل باجوہ نے عمران خان کو مجبور کیا کہ اسد عمر کو ہٹا کر آٸی ایم ایف کے پسندیدہ شخص حفیظ شیخ کو وزیرخزانہ لگایا جاٸے۔ حفیظ شیخ نے آٸی ایم ایف کی خواہش کے مطابق معیشت کو ٹینیکل کچوکے لگاٸے۔ حامد میر کا کہنا تھا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ اپنی پسند کا نگران حکومت لانا چاہتے تھے۔ اور اس حوالے سے انہوں نے عمران خان کو حفیظ شیخ کو نگران وزیراعظم بنانے کا مشورہ دیا لیکن عمران خان نے انکار کردیا تو پھر قمر جاوید باجوہ نے شہباز شریف کو وزیراعظم بنانے کا اہتمام کیا۔ 
عمران خان گزشتہ کٸی ماہ سے مسلسل سابق آرمی چیف پر حکومت گرانے کا الزام لگا رہے ہیں البتہ سینٸر صحافی حامد میر کے انکشافات نے ان الزامات پر مہر تصدیق ثبت کردی۔ یاد رہے کہ اسی طرح کے انکشافات اس سے قبل بھی حامد میر اور جیسمین منظور ایک ٹی وی پروگرام میں کرچکے ہیں۔ دلچسپ معلومات کیلٸے یہاں پر کلک کریں۔۔۔ 

پی ڈی ایم کی نیندیں اڑ گٸیں، عمران خان کو بڑی فتح مل گٸی

پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ یعنی پی ڈی ایم کوبہت بڑی ناکامی کا سامنا کرنا پڑگیا۔ 
حکومتی اتحاد کی جماعتیں جو نو مٸی کے واقعات کے بعد یہ سمجھ بیٹھی تھیں کہ پی ٹی آٸی اور عمران خان کی صورت میں انتخابات میں ان کی سب سے بڑی رکاوٹ اب ختم ہوجاٸے گی۔ اور عمران خان کی مقبولیت میں خاطرخواہ کمی واقع ہوجاٸے گی جس سے آنیوالے الیکشن میں ان کی جیت یقینی ہوگی۔ تو ایسے میں ایک تازہ ترین سروے رپورٹ نے تمام اتحادی جماعتوں اور ان کے سہولتکاروں کو حیران کردیا۔ 
سروے رپورٹ میں دکھایا گیا کہ نومٸی کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے رہنماٶں اور کارکنوں کے خلاف جس طرح کا کریک ڈاٶن کیا گیا اور ریاستی مشینری اور اداروں کو استعمال کرکے تحریک انصاف کے لوگوں کو پارٹی چھوڑنے پر مجبور کیا گیا اور ملکی تاریخ کے بدترین حالات کا سامنا کرنے کے باوجود عمران خان اور ان کی جماعت کی مقبولیت میں کمی نہیں ہوٸی بلکہ اس میں حیران کن اضافہ ہوگیا۔ 
نو مٸی واقعات سے چند روز قبل ایک سروے رپورٹ سامنے آٸی تھی جس کے مطابق عمران خان کو پاکستان میں شہباز شریف، مریم نواز، بلاول بھٹو، آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمان کے مقابلے میں ستر فیصد سے زاٸد مقبولیت حاصل تھی جبکہ مریم نواز کو لگ بھگ سترہ فیصد اور دیگر کو ایک سے چھ فیصد تک کی مقبولیت تھی۔ پھر اچانک عمران خان نو مٸی کو گرفتار ہوگٸے اور ان کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کے دوران جلاٶ گھیراٶ اور تشدد کے واقعات رونما ہوگٸے۔ حکومت نے ان تمام تر واقعات کی ذمہ داری پاکستان تحریک انصاف پر ڈال دی اور انیس سو اکہتر مشرقی پاکستان کے کریک ڈاٶن کے بعد ملکی تاریخ کا سب سے بڑا کریک ڈاٶن تحریک انصاف کے کارکنوں اور رہنماٶں کے خلاف شروع کیا گیا۔ گرفتار کارکنوں اور رہنماٶں کو پارٹی چھوڑنے پر مجبور کردیا گیا اور پارٹی کے دیرینہ اور نامور رہنماٶں اور متحرک کارکنوں نے بڑی تعداد میں مجبور ہو کر تحریک انصاف اور عمران خان سے راہیں جدا کرلیں۔ حکومتی اداروں کی طرف سے پی ٹی آٸی کے خلاف کریک ڈاٶن اور پکڑ دھکڑ کی کاررواٸیاں اب بھی جاری ہیں۔ 
ان حالات میں پی ڈی ایم جماعتیں سمجھ بیٹھی تھیں کہ وہ پی ٹی آٸی کو کرش کرنے اور عمران خان کو شکست دینے میں کامیاب ہوگٸے ہیں۔ لیکن ایسے میں ایکسپریس ٹریبیون نامی نامور اخبار کے تازہ ترین سروے رپورٹ نے عمران خان کے مخالفین کو حیران اور پریشان کردیا۔ 
سروے رپورٹ میں بتایا گیا کہ پی ٹی آٸی کو غیر مقبول کرنے کے حکومتی تمام تر کوششوں کے باوجود عمران خان کی عوامی مقبولیت میں حیران کن اضافہ ہوگیا ہے۔ 
تٸیس مٸی کو کیے گٸے اس سروے میں کل ایک لاکھ پچاسی ہزار پانچ سو چودہ افراد نے حصہ لیا۔ یہ سروے سماجی رابطوں کی ساٸٹ ٹویٹر پر عمل میں لایا گیا۔ سروے نتاٸج کے مطابق اکانوے فیصد پاکستانیوں نے عمران خان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف کے حق میں ووٹ دیا جبکہ ان کے مدمقابل ن لیگ کو فقط چار فیصد، پیپلز پارٹی کو تین فیصد اور مولانا فضل الرحمان کی جماعت جے یو آٸی کو دو فیصد لوگوں نے ووٹ دیٸے۔ 


ایکسپریس ٹریبیون کے اس حالیہ سروے نے پی ڈی ایم جماعتوں اور ان کے اتحادیوں کو پریشان کرکے رکھ دیا۔ یہی وجہ ہے کہ حالیہ دنوں میں ن لیگ ، پیپلز پارٹی اور دیگر عمران خان مخالف پارٹیوں کے رہنماٶں کی طرف سے بہت سخت بیانات سامنے آ رہے ہیں۔ جبکہ دوسری طرف پی ٹی آٸی رہنماٶں اور کارکنوں کی پکڑ دھکڑ کے دوران تشدد کی مبینہ ویڈیوز اور تصاویر کو واٸرل کر کے عوام میں خوف و ہراس پھیلانے کی بھرپور کوشش کی جارہی ہے۔ گزشتہ روز ن لیگ کی چیف ایگزیکٹو مریم نواز نے عمران خان اور ان کے متوقع ٹکٹ ہولڈروں کو دھمکیاں دیتے ہوٸے کہا تھا کہ ” میں دیکھتی ہوں تمہارا ٹکٹ لیتا کون ہے“۔ مریم نواز کے اس بیان کے بعد عوامی سطح پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بھی بنایا جارہا ہے۔ تاہم اس سے امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ آنے والےدن عمران خان اور ان کے کارکنوں پر بہت مشکل اور صبر آزما ہونگے۔ حکومت تحریک انصاف کو انتخابی عمل سے باہر رکھنے کیلٸے کسی بھی حد تک جانے کیلٸے تیار نظر آ رہی ہے۔ 

نجم سیٹھی بھی عمران خان کے حق میں بول پڑے، بڑا انکشاف کردیا۔


چیٸرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے بڑا انکشاف کردیا۔ وفاقی وزیرصحت قادر پٹیل کی جانب سے چیٸرمین تحریک انصاف عمران خان پر نشہ کرنے اور شراب نوشی کے الزام پر سینٸر صحافی و چیٸرمین پی سی پی نجم سیٹھی عمران خان کے حق میں بول پڑے۔

چیٸرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ کرکٹرز میں سرفراز نواز عمران خان کے بدترین مخالف تھے۔  سرفراز نواز نے مجھے کہا تھا کہ مختلف موقعوں پر ہم سب کرکٹرز شراب یا بیئر منگواتے تھے جبکہ عمران خان ہمیشہ دودھ پیتے تھے سرفراز نواز کے مطابق عمران خان نے کبھی شراب نہیں پی۔
یادرہے کہ جمعہ کے روز ایک پریس کانفرنس کے دوران وفاقی وزیر صحت قادر پٹیل نے عمران خان پر شراب نوشی کا الزام لگا دیا تھا۔ جس کی وجہ سے قادر پٹیل کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ 

وفاقی وزیر قادر پٹیل کی واٹ لگ گٸی۔۔

Click for More

وفاقی وزیر صحت قادر پٹیل کو عمران خان کی میڈیکل رپورٹ کے حوالے سے پریس کانفرنس مہنگی پڑ گٸی۔
جمعہ کے روز وفاقی وزیر صحت و پیپلز پارٹی کے رہنما قادر پٹیل نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران سابق وزیراعظم و چیٸرمین تحریک انصاف عمران خان پر سنگین قسم کے الزامات لگاٸے۔ انہوں نے کہا کہ نو مٸی کو جب عمران خان کو گرفتار کیا گیا تو اس وقت پمز ہسپتال میں ان کا طبی معاٸنہ ہوا۔ قادر پٹیل کے مطابق اس معاٸنہ رپورٹ میں ڈاکٹروں نے عمران خان کی دماغی حالت ٹھیک نہ ہونا بتایا اوران کے بلڈ اور یورین نمونوں میں شراب اور ہیروٸن بھی پایا گیا۔ 
وفاقی وزیر کے ان الزامات پر شہریوں نے سوشل میڈیا پر انہیں آڑے ہاتھوں لے لیا۔ اور قادر پٹیل کی تعلیمی قابلیت اور ان کی اپنی دماغی حالت پر سوالات اٹھا دیٸے۔ سوشل میڈیا پر وزیرصحت کی پریس کانفرنس کے برعکس ایک صارف نے عمران خان کی اوریجنل میڈیکل رپورٹ بھی شیٸر کردی جس میں قادر پٹیل کی جانب سے لگاٸے گٸے الزامات کی تردید کی گٸی۔ اور نہ صرف عمران خان کو مکمل فٹ قرار دیا گیا بلکہ ان کے خون اور پیشاب کے سیمپل میں کسی قسم کے نشہ آور چیز کی موجودگی کا ذکر نہیں کیا گیا۔
ایک صارف نے سوشل ساٸٹ پر لکھا کہ جب عمران خان کو گرفتار کیا گیا اس وقت خود قادر پٹیل مبینہ طور پر نشے میں جھوم رہا تھا۔