
This Blog is officially being supervise and administrating by Weeky Hamara Maqsad Multan ( A project of Rindaan Media Group Pakistan). Weekly HAMARA MAQSAD Multan is a one of Pakistan's especially south Punjab based news paper , which being publish under the editorial of well known and energetic Journalist Saeed Ahmad Mazari, Hamara Maqsad Multan has slogan of Hamara Maqsad Pakisatan which means that Pakistan' solidarity, Honour and its cultural over view stands first in all rspects.
Add 1
Saturday, June 10, 2023
خیبر پختونخوا میں موت کا رقص، ڈیڑھ درجن کے لگ بھگ افراد جان سے گٸے، 100 ہسپتال جا پہنچے۔۔۔
پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا میں ہوا کے تیز جکھڑوں اور طوفانی بارش نے تباہی مچا دی۔ آندھی اور بارشوں کے سبب سب سے زیادہ نقصان بنوں اور لکی مروت میں ہوا ہے جہاں پر مجموعی طور پر ڈیڑھ درجن کے لگ بھگ افراد لقمہ اجل بن گٸے۔ جبکہ ایک سو کے قریب زخمی ہو کر ہسپتال جا پہنچے۔ زیادہ تر ہلاکتیں گھروں کی چھتیں اور دیوار گرنے سے ہوٸیں، جبکہ صوبے کے مختلف شہروں اور دیہی علاقوں میں زبردست قسم کا ہواٸی طوفان اور بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ طوفانی ہواٶں اور بارشوں کے سبب درختوں، فصلوں وغیرہ کا بھی بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے۔ صوبے کے مختلف حصوں سے آمدہ اطلاعات کے مطابق آندھیوں اور طوفانی بارشوں سے ہونیوالی جانی و مالی نقصان میں مزید اضافے کا امکان ہے۔ طوفان میں تسلسل کی وجہ سے امدادی کاررواٸیوں میں بھی بہت دشواری کا سامنا ہے۔ یادرہے کہ گزشتہ کچھ دنوں سے ملک کے مختلف حصوں میں وقفے وقفے سے تیز ہواٶں اور بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ جس سے ایکبار پھر نشیبی علاقوں میں سیلاب کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
بیوپاری ہوجاٸیں ہوشیار، خریدار بھی رہیں خبردار، قربانی اب ہوٸی مزید مشکل۔۔
عید قرباں کی آمد آمد ہے، ملک بھر سے قربانی کے جانوروں کے بیوپاری منڈیوں میں اپنے جانور لانے کیلٸے تمام تر تیاریاں مکمل کیے بیٹھے ہیں۔ ملک میں مہنگاٸی کی صورتحال کے مطابق پہلے ہی یہ تاثر پایا جاتا تھا کہ اس بار قربانی کے جانور بہت زیادہ مہنگے ہونگے۔ دوسری طرف یہ بھی خیال تھا کہ چونکہ لوگوں کی قوت خرید اب جواب دے چکی ہے اس لیے قربانی کے جانوروں کی خرید و فروخت بہت کم ہوگی۔
اب جبکہ موجودہ حکومت نے نٸے مالی سال کا بجٹ بھی پیش کردیا ہے۔ یہ بجٹ عوام کیلٸے کیسا ہے اس پر تو ہر طرف سے تبصرے اور تجزیٸے جاری ہیں۔ اس سب سے ہٹ کر حکومت نے ایک اور کام کیا ہے جس سے لوگوں کی پریشانی میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔
قارٸین ! ہم آپ کو بتاتے چلیں کہ قربانی کے جانوروں کے بیوپاری پہلے ہی گھر سے نکلنے سے لیکر منڈی پہنچنے اور جانور فروخت کرنے تک ہر جگہ ہی پیسے خرچ کرتا رہتا ہے۔ تاہم یہ خرچ بھتہ یا ٹول ٹیکس وغیرہ کی مد میں ہوتا تھا۔ یہ ساری رقم سرکاری خزانے میں نہیں جاتی تھی۔ اب موجودہ حکومت نے قربانی کے جانوروں پر بھی ہاتھ صاف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اب بیوپاریوں کو جتنی رقم ادھر ادھر خرچ کرنی پڑتی تھی اب اس میں سرکاری طور پر اب باضابطہ ٹیکس بھی شامل ہوگا۔ یعنی حکومت منڈی میں آٸے ہر جانور پر ایک مخصوص شرح کے حساب سے ٹیکس وصول کیا کرے گا۔ یہ ٹیکس اس رقم سے علاوہ ہوگا جو بیوپاری مقامی انتظامیہ ، پولیس اور ٹھیکیداروں وغیرہ کو دیتے ہیں۔ ظاہر ہے کہ یہ ٹیکس بیوپاری اپنی جیب سے تو دے گا نہیں وہ اس رقم کو بھی دوگنا کرکے جانور کی قیمت میں شامل کردے گا اس طرح اس ٹیکس کا بوجھ بھی براہ راست قربانی کا جانور خریدنے والے کی جیب پر پڑے گا۔ اس لیے لامحالہ لوگوں کیلٸے اس سنت ابراہیمی کو پورا کرنا بہت مشکل ہوجاٸے گا۔ یاد رہے کہ ملک بھر میں 18 جون سے منڈیوں فعال کردیا جاٸے گا۔ اور ایف بی آر کا نماٸندہ وفاق کی جانب سے عاٸد ہر چھوٹے جانور پر پانچ سو روپے اور بڑے جانور پر ایک ہزار روپے ٹیکس وصول کرے گا۔
Subscribe to:
Posts (Atom)