Add 1

Thursday, February 3, 2022

بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز نے دہشتگردوں کا حملہ ناکام بنا دیا درجن سے زائد شرپسند انجام کو پہنچ گئے

دہشتگردوں کا بلوچستان کے علاقوں نوشکی اور پنجگور میں حملہ، سیکیورٹی فورسز نے درجن سے زائد شر پسندوں کو انجام تک پہنچا دیا۔
تفصیلات کے مطابق بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب دہشتگروں کے کچھ جتھوں نے بلوچستان کے علاقوں نوشکی اور پنجگور میں داخل ہوکر شر پسندی کی کوشش کی دہشتگردوں کے ایک گروہ نے ایف ہیڈ کوارٹر پر حملے اور قبضے کے خواب دیکھتے ہوئے داخلے کی کوشش کی۔
 تاہم سیکیورٹی فورسز کے بروقت ریسپانس نے ان منصوبے خاک میں ملاتے ہوئے ناصرف ان حملہ آوروں کو موت کی نیند سلا دیا بلکہسیکیورٹی فورسز نے دونوں علاقوں میں کارروائی کرتے ہوئے ایک درجن سے زائد دہشتگردوں کو انجام تک پہنچا دیا آخری خبروں تک نوشکی اور پنجگور میں حملہ آور دہشتگردوں کو مارنے کے بعد کلیرنس آپریشن جاری ہے۔ذرائع کے مطابق تمام کارروائی کے دوران سیکیورٹی فورسز کے چار جوان بھی شہید ہوگئے۔ ذرائع کے مطابق مارے گئے دہشتگرد بھارتی تربیت یافتہ تھے۔ 

لاہوری سونے کا تاجر کراچی میں لٹ گیا، ساڑھے تین کروڑ روپے سے محروم۔

کراچی میں سال کی سب بڑی ڈکیتی واردات، ڈاکو لاہور کے تاجر سے ساڑھے تین کروڑ روپے لوٹ کر لے گئے، واقعہ کراچی کینٹ اسٹیشن کےقریب داؤدپوتاانڈرپاس کے قریب پیش آیا،
 لٹ جانے والا تاجر لاہورمیں جیولری کا کاروبار کرتا تھا اور کراچی وصولی کیلئے آیا ہوا تھا۔ تاجرگولڈٹریڈٹاورمیں سنارسے 3 کروڑروپے سے زائد رقم وصول کرکے تاجررکشےمیں سوارہوکرجارہاتھا کہ راستے میں موٹرسائیکل سوارڈاکوپیسوں سےبھرابیگ چھین کرفرارہوگئے، 
ذرائع کے مطابق لاہور کا جیولر گولڈ ٹریڈ  سے ساڑھے تین کروڑ  روپے لے کر کینٹ اسٹیشن کی طرف  نکلا تو دو موٹرسا ئیکلوں  پر سوار 4 ملزمان نے پیچھا کیا۔ شک ہونے پرتاجر نے رکشہ ڈرائیو کو سپیڈ بڑھانے کا کہا، رکشہ ڈرائیور نے رکشے کی اسپیڈ  بھی بڑھائی لیکن تیز رفتار ی  کے باعث رکشہ بے  قابو ہو کر الٹ گیا اور ڈاکو پہنچ گئے، موٹر سائیکل سوار ڈاکوؤں نے رقم سے بھرا بیگ اٹھایا  اور  آرام سے فرار ہوگئے۔ واردات کی اطاع ملنے پر پولیس نے جائے وقوع پر پہنچ کر زخمی تاجر اور رکشہ ڈرائیور  کو اسپتال  منتقل کیا، اور واقعے کا مقدمہ بھی درج کیا۔ 
لاہور کے تاجر سے پیش آنے والے واقعے پر آل پاکستان جیولر ایسو سی ایشن کے صدر حاجی ہارون نے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ صدر میں ڈکیتی کی وارداتوں میں اضافہ ہو گیا ہے پولیس تاجروں کو تحفظ نہیں دے پا رہی۔ انہوں نے سندھ حکومت اور آ ئی جی سے مطالبہ کیاکہ واردات کے  ملزمان کے خلاف  فوری کارروائی عمل میں لائی جائے۔ پولیس  کاکہنا ہےکہ واردات سے متعلق تفتیش شروع کردی ہے۔  واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل   کرکے ملزمان کو ٹریس کیا جائےگا۔