لٹ جانے والا تاجر لاہورمیں جیولری کا کاروبار کرتا تھا اور کراچی وصولی کیلئے آیا ہوا تھا۔ تاجرگولڈٹریڈٹاورمیں سنارسے 3 کروڑروپے سے زائد رقم وصول کرکے تاجررکشےمیں سوارہوکرجارہاتھا کہ راستے میں موٹرسائیکل سوارڈاکوپیسوں سےبھرابیگ چھین کرفرارہوگئے،
ذرائع کے مطابق لاہور کا جیولر گولڈ ٹریڈ سے ساڑھے تین کروڑ روپے لے کر کینٹ اسٹیشن کی طرف نکلا تو دو موٹرسا ئیکلوں پر سوار 4 ملزمان نے پیچھا کیا۔ شک ہونے پرتاجر نے رکشہ ڈرائیو کو سپیڈ بڑھانے کا کہا، رکشہ ڈرائیور نے رکشے کی اسپیڈ بھی بڑھائی لیکن تیز رفتار ی کے باعث رکشہ بے قابو ہو کر الٹ گیا اور ڈاکو پہنچ گئے، موٹر سائیکل سوار ڈاکوؤں نے رقم سے بھرا بیگ اٹھایا اور آرام سے فرار ہوگئے۔ واردات کی اطاع ملنے پر پولیس نے جائے وقوع پر پہنچ کر زخمی تاجر اور رکشہ ڈرائیور کو اسپتال منتقل کیا، اور واقعے کا مقدمہ بھی درج کیا۔
لاہور کے تاجر سے پیش آنے والے واقعے پر آل پاکستان جیولر ایسو سی ایشن کے صدر حاجی ہارون نے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ صدر میں ڈکیتی کی وارداتوں میں اضافہ ہو گیا ہے پولیس تاجروں کو تحفظ نہیں دے پا رہی۔ انہوں نے سندھ حکومت اور آ ئی جی سے مطالبہ کیاکہ واردات کے ملزمان کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائی جائے۔ پولیس کاکہنا ہےکہ واردات سے متعلق تفتیش شروع کردی ہے۔ واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرکے ملزمان کو ٹریس کیا جائےگا۔
No comments:
Post a Comment