Add 1

Friday, October 14, 2016

PM's Kashmir delegation returnd from Turkey.

وزیراعظم کے خصوصی وفد برائے کشمیر کی ترکی سے وطن واپسی۔

وفد کی قیادت پارلیمانی سیکرٹری بیرسٹر محسن رانجھا کر رہے تھے۔وفد کا ترکی دورہ کامیاب اور سود مند رہا,دورہ کے دوران وفد کی سیاسی،سماجی،پارلیمانی،علمی،مفکری اور نوجوانوں کے وفود سے ملاقاتیں ہوئیں۔بیرسٹر محسن رانجھا نے کشمیر کا مقدمہ انتہائی موثر انداز میں پیش کیا۔
وفد کی ترک کمیٹی برائے قومی سلامتی کے چیرمین یوسف بیازیت سے بھی ملاقات, یوسف بیازیت نے اتفاق کیا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر خطے میں پائیدار امن ممکن نہیں۔یوسف بیازیت نے مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں ہونے کی ضرورت پر زور دیا۔وفد نے ترک میڈیا،خبررساں اداروں،مفکرین،علما طلباء اور صحافی و سول سوسائٹی کے لوگوں سے بھی کشمیر اشو اجاگر کرنے کیلئے ملاقاتیں کیں۔
کشمیر میں امن کو خطے کے امن سے منسوب کرنے پر اتفاق کیا گیا۔وفد کی دو اہم ملاقاتیں سپیکر اور وزیراعظم ترکی سے ہوئی۔بیرسٹر محسن رانجھا نے موثر انداز میں مسئلہ کشمیر اور بھارتی جارہیت سے متعلق دلائل و شواہد دیے۔ترک وزیراعظم نے بیرسٹر محسن رانجھا کی بریفنگ کی حمایت کرتے ہوئے اہم اقدامات کی یقین دہانی کرائی۔ترک سپیکر نے گرینڈ نیشنل اسمبلی میں بھارتی جارہیت کے خلاف مزمتی قرارداد پیش کرنے پر اتفاق کیا۔ترک وزیراعظم نے بتایا کہ ترکی کشمیر کے تمام معملات کی مونیٹرنگ کررہا ہے۔ بن علی یلدرم نے کہا آئندہ او آئی سی کی 36ویں اجلاس میں کشمیر کی حق میں قرارداد منظور کریں گے۔بیرسٹر محسن رانجھا نے بھارت کا انتہا پسندانہ رویہ عالمی دنیا میں بے نقاب کرنے کی اصرار کی جس پر بن علی یلدرم نے او آئی سی کے اجلاس کے بعد عالمی میڈیا کے سامنے کشمیروں پر مظالم کے تصویری شواہد پر مبنی ایک سیمنار کی یقین دہانی کرا دی۔
جاری کردہ: ڈاکٹر آصف حنیف
میڈیا کوآرڈینیٹر، بیرسٹر محسن رانجھا۔

No comments: