Add 1

Friday, October 14, 2016

1.3 trillion US$ Indian Black money in Swiss Banks, Wikki Leaks

دو ہزار بھارتیوں کا تقریبا"1.3 ٹریلین ڈالرز کالا دھن بیرون ملک بنکوں میں پڑا ہے, وکی لیکس نے لسٹ شائع کر کے پول کھول دیا,

رپورٹ: مانیٹرنگ ڈیسک
مشہور زمانہ ویب سائٹ وکی لیکس نے حال ہی میں ایک لسٹ جاری کی ہے جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارت جو دنیا بھر میں سپر پاور بننے کا خواب دیکھ رہا ہے جبکہ وہاں کی تقریبا" ساٹھ فیصد سے زائد آبادی غربت کی لکیر سے بھی نیچے زندگی گزار رہی ہے, بھارتی حکومت اور فوج جنگی جنون میں پاگل ہوکر ہمسایوں کو بھی زبردستی جنگ کی آگ میں جھونکنے کی مزموم کوشش کر رہے ہیں اور دنیا میں بہترین ملک ہونے کا جھوٹا ناٹک کر رہی ہے اس بھارت کے لیڈروں اور اہم کاروباری حضرات کی حالت یہ ہے کہ صرف دو ہزار بھارتیوں کا 1.3 ٹریلین ڈالر کالا دھن سوئس بنکوں میں پڑا ہے, وکی لیکس نے اپنی ویب سائٹ پر ابھی صرف ایک لسٹ جاری کی ہے جس میں بھارتی دوہزار افراد کا نام ہے لسٹ میں بھارتی لیڈران سونیا گاندھی, راہول گاندھی سمیت متعدد بڑے بڑے نام آئے ہیں.

WIKI LEAKS Published 1st List of black money holders in SWISS bank...... The Top Most 24 members are.....(money is in CRORES)
1 - *Sonia Gandhi (568000)*
2 - *A Raja(7800)*
3 - *Rahul Gandhi (158000)*
4 - Sharad Pawar (82000)
5 - *P. Chidambaram (15040)*
6 - Digvijay Singh (28900)
7 -  Ahmed Patel (9000)
8 - *Jay Lalita (15000)*
9 -  Harish Rawat (75000)
10 - Kapil Sibbal (28000)
11 - Suresh Kalmadi (5900)
12 - Ashok Gahlot (220000)
13 - Ashok Chavhan (76888)
14- Shyam kampli (582114)
15- *Rajeev Gandhi(19800)*
16- Harshad Mehta(135800)
17- Ketan Parekh(8200)
18- HD Kumarswamy(14500)
19- Lalu Prasad Yadav(28900)
20 - J M Scindia(9000)
21- *Kalanidi Maran(15000)*
22- *Karunanidi(35000)*
23- Suresh Kalmadi(5900)
24- Raj foundation(189008
25- N Chandrbabu(168009)
Indians black money in Swiss bank is Rs. 358,679,863,300,000 (estimated to be 1.3 trillion dollars) this money belongs to 2000 indians who have kept there to evade from tax,

PM's Kashmir delegation returnd from Turkey.

وزیراعظم کے خصوصی وفد برائے کشمیر کی ترکی سے وطن واپسی۔

وفد کی قیادت پارلیمانی سیکرٹری بیرسٹر محسن رانجھا کر رہے تھے۔وفد کا ترکی دورہ کامیاب اور سود مند رہا,دورہ کے دوران وفد کی سیاسی،سماجی،پارلیمانی،علمی،مفکری اور نوجوانوں کے وفود سے ملاقاتیں ہوئیں۔بیرسٹر محسن رانجھا نے کشمیر کا مقدمہ انتہائی موثر انداز میں پیش کیا۔
وفد کی ترک کمیٹی برائے قومی سلامتی کے چیرمین یوسف بیازیت سے بھی ملاقات, یوسف بیازیت نے اتفاق کیا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر خطے میں پائیدار امن ممکن نہیں۔یوسف بیازیت نے مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں ہونے کی ضرورت پر زور دیا۔وفد نے ترک میڈیا،خبررساں اداروں،مفکرین،علما طلباء اور صحافی و سول سوسائٹی کے لوگوں سے بھی کشمیر اشو اجاگر کرنے کیلئے ملاقاتیں کیں۔
کشمیر میں امن کو خطے کے امن سے منسوب کرنے پر اتفاق کیا گیا۔وفد کی دو اہم ملاقاتیں سپیکر اور وزیراعظم ترکی سے ہوئی۔بیرسٹر محسن رانجھا نے موثر انداز میں مسئلہ کشمیر اور بھارتی جارہیت سے متعلق دلائل و شواہد دیے۔ترک وزیراعظم نے بیرسٹر محسن رانجھا کی بریفنگ کی حمایت کرتے ہوئے اہم اقدامات کی یقین دہانی کرائی۔ترک سپیکر نے گرینڈ نیشنل اسمبلی میں بھارتی جارہیت کے خلاف مزمتی قرارداد پیش کرنے پر اتفاق کیا۔ترک وزیراعظم نے بتایا کہ ترکی کشمیر کے تمام معملات کی مونیٹرنگ کررہا ہے۔ بن علی یلدرم نے کہا آئندہ او آئی سی کی 36ویں اجلاس میں کشمیر کی حق میں قرارداد منظور کریں گے۔بیرسٹر محسن رانجھا نے بھارت کا انتہا پسندانہ رویہ عالمی دنیا میں بے نقاب کرنے کی اصرار کی جس پر بن علی یلدرم نے او آئی سی کے اجلاس کے بعد عالمی میڈیا کے سامنے کشمیروں پر مظالم کے تصویری شواہد پر مبنی ایک سیمنار کی یقین دہانی کرا دی۔
جاری کردہ: ڈاکٹر آصف حنیف
میڈیا کوآرڈینیٹر، بیرسٹر محسن رانجھا۔

Pak Govt suspended 2 thousand plus suspected peoples identity.

حکومت نے شیڈول فورتھ میں شامل دو ہزار سے زائد افرادکی شہریت معطل کرکے شناختی کارڈبلاک کردیئے
فہرست نیکٹانے نادرا کوبھجوائی تھی

اسلام آباد:حکومت نےمولانااحمدلدھیانوی٬مولاناعبدالعزیزاورعلامہ مقصودڈومکی سمیت شیڈول فورتھ میں شامل دو ہزار سے زائد افرادکی شہریت معطل کرتے ہوئے ان کے شناختی کارڈبلاک کردیئے ہیں۔ذرائع کے مطابق شیڈول فورتھ میں شامل مشتبہ افراد کے شناختی کارڈ مرحلہ واربلاک کئے جارہے ہیں۔پہلے مرحلے میں 2021ایسے افرادکے شناختی کارڈ بلاک کئے گئے ہیں جوشیڈول فورتھ کے مشتبہ افراد میں شامل تھے۔

Pakistan have 85% of world kidney selling,Babar Nawaz says.

دنیا بھر میں ہونے والے گردوں کی خریدو فروخت کےکاروبار کا 85فیصد پاکستان میں ہوتا ہے, رکن قومی اسمبلی بابرنواز کا انکشاف,

اسلام آباد: دنیا بھرمیں گردوں کی خرید و فروخت کا غیر قانونی کاروبار ہو رہا ہے۔ اس گھناؤنے کاروبار کا 85 فیصد پاکستان میں ہونے اور اس میں بڑے بڑے سیاستدانوں اور اسپتالوں کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قواعد و ضوابط میں رکن قومی اسمبلی بابر نواز نے انکشاف کیا کہ پاکستان میں 40 ہزار روپے کا گردہ خریدنے والے ایک غیرملکی ارب پتی نے کہا کہ گردہ بیچنے والی لڑکی شکر ادا کرے کہ اسے پیسے مل گئے، اب وہ چھ ماہ ہی زندہ رہ سکتی ہے۔ بابر نواز نے کہا کہ انہیں اس معاملے میں نہ پڑنے پر بلٹ پروف گاڑی اور دو کروڑ روپے رشوت کی پیش کش کی گئی۔
کمیٹی رکن کا مزید کہنا تھا کہ اعضاء کے غیرقانونی کاروبار کے خلاف نئے قانون میں ملوث اسپتال پر پانچ کروڑ روپے جرمانہ جبکہ ڈاکٹروں اور انکے اہل خانہ کے اثاثے ضبط کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔