لبرلینڈ پاکستان کوتوانائی کے بحران سے نکالنے میں ہر ممکن مدد کرے گا ، پاک لبرلینڈ چیمبر آف کامرس کا قیام عمل میں لایا جائے گا ۔ سٹیٹ سیکرٹری لبرلینڈ ڈاکٹر طارق عباسی
لبرلینڈ پاکستان کے تعلیمی سیکٹرمیں سرمایہ کاری کر کے پاکستان میں تدریسی شرح کو بڑھانے میں تعاون کرے گا ، قونصل جنرل پاکستان فیصل بٹ
لاہور (نمائندہ ہمارا مقصد) یورپ کے نقشے پر ابھرنے والے نئے ملک ”لبرلینڈ“ کے سٹیٹ سیکرٹری ڈاکٹر طارق عباسی اور پاکستان میں تعینات لبرلینڈ کے قونصل جنرل فیصل بٹ نے لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کیا ۔
پریس کانفرنس میں قونصل جنرل پاکستان فیصل بٹ نے لبرلینڈ کا تفصیلی تعارف بیان کیا ۔ بعد ازاں سٹیٹ سیکرٹری ڈاکٹر طارق عباسی نے لبرلینڈ کی اہمیت کو اجاگر کیا ۔ اپنے خطاب میں ڈاکٹر طارق عباسی کا کہنا تھا کہ لبرلینڈ یورپین پارلیمنٹ میں اپنا اہم مقام بنا چکا ہے جسکا منہ بولتا ثبوت USA Libertarian Party اور UK Libertarian Party کی مکمل حمایت حاصل ہے ۔ لبرلینڈ کو تسلیم کرنے کے حوالے سے انکا کہنا تھا کہ اب تک 14 ممالک لبرلینڈ کو تسلیم کرنے کے لیے تیار ہیں لیکن ابھی ہم ان ممالک کے نام عیاں نہیں کر سکتے ، وقت کو بھانپتے ہوئے ان ممالک کے نام ظاہر کر دیے جائیں گے ۔
انکا کہنا تھا کہ صومالیہ سفارتی طور پر لبرلینڈ کو تسلیم کرچکا ہے دریں اثناء لبرلینڈ اور صومالیہ کے درمیان تجارتی و اقتصادی روابط قائم ہو چکے ہیں ، اسکے علاوہ لبرلینڈ صومالیہ کو بنکنگ ، ای کامرس ، کرپٹو کرنسی اور انرجی سیکٹر ز میں تعاون کر رہا ہے ۔
ڈاکٹر طارق عباسی کا کہنا تھا کہ لبرلینڈ UNPO(Unrepresented Nations and Peoples Organization) میں آبزرور کے طو پرر موجود ہے ۔ انکا مزید کہنا تھا کہ پوری دنیا میں لبرلینڈ کے 106 آپریٹنگ دفاتر موجود ہیں جو لبرلینڈ کی نمائندگی کر رہے ہیں۔
پاکستان میں تعینات لبرلینڈ کے قونصل جنرل ”فیصل بٹ“ کا کہنا تھا کہ لبرلینڈ ریاستی بالادستی کے قیام کے لیے Montevideo conventionکے آرٹیکل 1 کے مطابق اپنی اہلیت مکمل کر چکا ہے ۔
پاکستان کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے فیصل بٹ کا کہنا تھا کہ پچھلے دور حکومت میں وزیر خارجہ نہ ہونے کی وجہ سے لبرلینڈ اور پاکستان کے سفارتی تعلقات قائم نہ ہوسکے ۔ لبرلینڈ اور پاکستان کے سفارتی تعلقات قائم کرنے کے لیے موجودہ وزیر خارجہ کے ساتھ معاملات طے کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔
پاکستان میں سرمایہ کاری کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لبرلینڈ پاکستان کو توانائی کے بحران سے نکالنے کے لیے ہر ممکن تعاون کرے گا ۔ انکا کہنا تھا کہ پاکستان کے ہنر مند افراد پوری دنیا میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا چکے ہیں ، لبرلینڈ کے انفرا سٹرکچر میں پاکستانی ماہرین کی خدمات لی جائیں گے ۔ جس سے پاکستان کی اکانومی بہتر ہوگی، یہ اقدام بیروزگاری کے خاتمے میں معاون ثابت ہو ں گے۔ انکا مزید کہنا تھا کہ لبرلینڈ پاکستان میں سرمایہ کاری کو فروغ دے گا ، پاکستان کا شمار ترقی پذیر ممالک میں ہوتا ہے ، لبرلینڈ پاکستان جیسے ممالک میں سرمایہ کاری کرکے ترقی یافتہ ممالک کی فہرست میں شامل کروانے کی کوشش کرے گا ۔
انکا کہنا تھا کہ لبرلینڈ پاکستان چیمبر آف کامرس کا قیام عمل میں لایا جائے گا جس سے پاکستان اور لبرلینڈ کے درمیان تجارتی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا ۔ قونصل جنرل کا کہنا تھا کہ وہ پاکستانی کمپنیاں جو یورپ میں سرمایہ کاری کرنے کی خواہشمند ہیں انہیں چاہیے کہ وہ لبرلینڈ کی وساطت سے خود کو رجسٹرڈ کروائیں تاکہ انہیں یورپ میں بھاری بھرکم ٹیکس سے چھٹکارہ مل سکے ۔ انکا کہنا تھا کہ لبرلینڈ یورپ میں واحد ملک ہے جو ٹیکس فری سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کرہا ہے ۔ انکا کہنا تھا کہ لبرلینڈ پاکستان میں نا صرف Block Chain Technology متعارف کروائے گا بلکہ پاکستان کو اپنی کرپٹو کرنسی لانچ کرنے میں بھی معاونت کرے گا ۔ قونصل جنرل فیصل بٹ کا کہنا تھا کہ لبرلینڈ پاکستان کے تعلیمی اداروں میں سرمایہ کاری کرکے شرح خواندگی کو بڑھانے میں مدد کرے گا ۔ آخر میں قونصل جنرل نے عوام کو آسان شرائط پر لبرلینڈ کی شہریت حاصل کرنے کی متعلق بتایا ۔
No comments:
Post a Comment