Add 1

Sunday, May 28, 2023

ن لیگ کا جھوٹ پکڑا گیا،

ن لیگ کا میڈیا سیل جھوٹی خبریں پھیلانے اور پروپیگنڈہ کرنے میں روز اول ہی سے سب سے آگے ہے۔ لیکن بد قسمتی کی بات یہ ہے کہ ایسی خبروں کی وجہ سے ن لیگ کو ہمیشہ سبکی اٹھانی پڑتی ہے۔ اسی طرح گزشتہ شب بھی ن لیگ  کی طرف سے ایک خبر جاری کی گٸی جو مین سٹریم میڈیا نے بغیر تصدیق و تحقیق چلا دی۔ اور ن لیگ سے قریبی تعلق اور ہمدردی رکھنے والے چند صحافیوں نے بغیر سوچے سمجھے پاکستان تحریک انصاف پر اس کا الزام بھی لگادیا۔لیکن بعد ازاں وہ خبر غلط نکلی۔ 
خبر یہ تھی کہ ”لندن میں مسلم لیگ ن کے قاٸد میاں نواز شریف پر ایک کیفے کے باہر دس کے لگ بھگ افراد نے حملہ کردیا۔ تاہم وہ حملے میں محفوظ رہے ایک حملہ آور کو پکڑ لیا گیا۔“
یہ خبر لندن میں نواز شریف کے سیکیورٹی انچارج خرم بٹ نے اپنے ٹویٹر پر لگاٸی۔ جو ن لیگ کے میڈیا سیل نے فوری طور پر پاکستان کی مین سٹریم میڈیا پر چلوا دی اور کچھ نے صحافیوں نے اس میں مزید اضافہ کرتے ہوٸے اس کا الزام پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں پر لگا دیا۔ 
خبر بریک ہونے کے لندن کی پولیس حرکت میں آٸی اور اس نے نواز شریف کے سیکیورٹی چیف سے رابطہ کیا اور غلط خبر چلوانے پر خوب کلاس بھی لی جس کے بعد نواز شریف کے سیکیورٹی چیف خرم بٹ نے وہ خبر اپنے ٹویٹر اکاٶنٹ سے ڈیلیٹ کردی۔ 


اصل خبر یہ تھی کہ ن لیگ کے قاٸد میاں نواز شریف لندن کے ایک کیفے میں موجود تھے اسی دوران کیفے کے باہر سیاہ فاموں کے حقوق کیلٸے بی ایل ایم نامی ایک تنظیم کا احتجاج ہورہا تھا۔ اچانک مظاہرین اور پولیس میں تلخ کلامی ہوگٸی جس پر ایک شخص نے پولیس اہلکار پر کافی کا کپ اچھالا۔ کافی کا کچھ حصہ وہاں قریب کھڑی ہوٸی نواز شریف کی گاڑی پر گر گیا۔ کافی پھینکنے والے کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔ اور خرم بٹ نے اس گرفتاری کی تصویریں بنا لیں اور نواز شریف پر حملے کی جھوٹی خبر چلا دی۔ بعد ازاں قانونی کاررواٸی سے بچنے کیلٸے خبر اپنے اکاٶنٹ سے ڈیلیٹ کردی۔ یوں ن لیگ کا پی ٹی آٸی کے خلاف جھوٹے پروپیگنڈہ ناکام ہوگیا اور ن لیگی میڈیا سیل اور ان کے ہمدرد صحافیوں کو سبکی اٹھانی پڑی۔ 

No comments: