Add 1

Sunday, January 23, 2022

جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کیلئے درکار آئینی ترمیم کیلئے تعاون کریں٫ پاکستان تحریک انصاف نے بلاول بھٹو اور شہباز شریف کو خطوط ارسال کردیئے۔

جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کیلئے آئینی رکاوٹیں دور کرنے میں تعاون کیلئے پاکستان تحریک انصاف نے خط لکھ کر ن لیگ اور پیپلز پارٹی کو مشکل میں ڈال دیا۔  
خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے جنوبی پنجاب علیحدہ صوبہ کے قیام کو عملی جامہ پہنانے اور درکار آئینی ترامیم کے لیے پارلیمانی لیڈر مسلم لیگ ن میاں شہباز شریف اور پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر بلاول بھٹو کو لکھے گئے خطوط میڈیا کو جاری کردئیے.
ملتان میں پریس کانفرنس کے بعدوزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کو عملی جامہ پہنانے اور درکار آئینی ترمیم کیلئے پارلیمانی رہنماؤں کو لکھے گئے خطوط میڈیا کو جاری کردئیے۔وزیر خارجہ کی جانب سے  قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری کو خطوط ارسال کیے گئے ۔خطوط کے متن میں، وزیر خارجہ  اور وائیس چیرمین پاکستان تحریک انصاف  شاہ محمود قریشی نے پارلیمان کی تمام بڑی جماعتوں کو جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کیلئے قانون سازی کیلئے درکار تعاون کی درخواست کی ھے ۔ انہوں نے کہا کہ میں یہ خط، ملتان، ڈی جی خان اور بہاولپور ڈویژن پر مشتمل جنوبی پنجاب کا الگ صوبہ بنانے کے حوالے سے تحریر کر رہا ہوں، پیر، 17 جنوری 2022 کو، پاکستان مسلم لیگ نواز کے سینیٹر کی طرف سے سینیٹ میں ایک پرائیویٹ ممبر بل پیش کیا گیا اور پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف نے اس کی حمایت کی۔جنوبی پنجاب کا الگ صوبہ بنانا اس علاقے کے لوگوں کی دیرینہ خواہش اور پی ٹی آئی کے منشور کا کلیدی جزو ہے۔تاہم، 35 ملین لوگوں کی اس خواہش کو پورا کرنے میں بنیادی رکاوٹ، ایک آئینی ترمیم ہے جس کے لیے پارلیمنٹ کی 2/3 اکثریت درکار ہے۔اس رکاوٹ کو دور کرنے کے لیے، میں آپ کو دعوت دیتا ہوں کہ پاکستان تحریک انصاف کا  ساتھ دیں اور 35 ملین لوگوں کے مستقبل کو سامنے رکھتے ہوئے اس اقدام کو حقیقت بنانے میں تاریخی کردار ادا کریں۔آئینی ترمیم کے لیے مطلوبہ اکثریت نہ ہونے کے باوجود ہم نے اپنے انتخابی وعدے کے مطابق جنوبی پنجاب کے عوام کی آسانی اور ترقی کے لیے کئی اہم عملی اقدامات اٹھائے ہیں۔جن میں سے چند درج ذیل ہیں. ملتان اور بہاولپور میں دو الگ الگ سیکرٹریٹ کا قیام اور مختلف سطحوں پر خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے کے لیے مختلف سرکاری محکموں میں انتظامی اختیارات کی فراہمی ۔. جنوبی پنجاب کی فعالیت کے لیے تشکیل دی گئی اسٹیئرنگ کمیٹی نے آبادی کے تناسب سے جنوبی پنجاب کے لیے صوبائی ملازمتوں کے لیے 32 فیصد کوٹہ کی منظوری  دی - جنوبی پنجاب ڈویژنوں کے لیے 35 فیصد ترقیاتی بجٹ مختص کیا گیا ۔.رولَز آف بزنس میں ترمیم ۔تاہم آئینی ترمیم کے ذریعے علیحدہ صوبے کا قیام بامقصد اور دیرپا پیشرفت کی راہ ہموار کرے گا، جس کے لیے تینوں بڑی سیاسی جماعتوں کو عزم کے ساتھ اتحاد کا مظاہرہ کرنا ہوگا،جنوبی پنجاب کا الگ صوبہ بنانے کے لیے، پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین کی حیثیت سے، میں، آئینی ترمیمی بل کی تشکیل پر اتفاق رائے تک پہنچنے اور آگے بڑھنے کے لیے، اپنی دعوت کا اعادہ کرتا ہوں۔ میں آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ براہ کرم اپنی پارٹی کے دو اراکین کو پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی میں شامل کرنے کے لیے نامزد کریں جسے ترمیمی بل کا مسودہ تیار کرنے کا کام سونپا جائے گا.میں قومی اہمیت کے اس معاملے میں آپ کے تعاون کا منتظر ہوں۔

No comments: