Add 1

Wednesday, May 31, 2023

سپریم کورٹ کے سینٸر جج کو ن لیگ کے سپورٹ کی وجہ سامنے آ گٸی۔ ن لیگی رہنما نے بھانڈا پھوڑ دیا

آج کل سپریم کورٹ آف پاکستان کے ججز کے حوالے سے ماحول انتہاٸی خراب چل رہا ہے۔ اور آٸے روز ججز کے درمیان ذاتی اور منصب کے حوالے سے شدید قسم کے اختلافات سامنے آ رہے ہیں۔ لوگوں میں اور بالخصوص سیاسی حلقوں میں یہ تاثر عام پایا جاتا ہے کہ اس وقت سپریم کورٹ کے ججز دو گروپوں میں تقسیم ہیں۔ اور دونوں گروپوں کو الگ الگ سیاسی حلقوں کی طرف سے حمایت حاصل ہے۔ ایک سیاسی گروہ سپریم کورٹ کےموجودہ چیف جسٹس عمرعطا بندیال اور ان کے ہم خیال ججوں کے حق میں کھل کر بول رہے ہیں تو دوسری جانب برسراقتدار جماعت ن لیگ اور ان کا حمایتی سیاسی گروہ مستقبل قریب میں چیف جسٹس کے عہدے کیلٸے متوقع سینٸر جج قاضی فاٸز عیسیٰ اور ان کے قریبی سمجھے جانے والے ججوں کے حق میں کھل کر بولتے اور جاٸز ناجاٸز سپورٹ کرتے دکھاٸی دیتے ہیں۔ ن لیگ کو جہاں موجودہ چف جسٹس کے فیصلوں سے اختلاف ہے وہاں وہ جسٹس فاٸز عیسیٰ کو اپنے لیے کسی مسیحا سے کم نہیں سمجھتے۔ یہی وجہ ہے کہ ن لیگ ہر جگہ اور ہر عدالتی معاملے میں قاضی فاٸز عیسیٰ کو شامل رکھنے کی کوشش کرتی ہے جبکہ ہر اس عدالتی عمل کی مخالفت کرتی ہے جس میں قاضی فاٸز عیسیٰ نہ ہو۔ 
یاد رہے کہ جسٹس قاضی فاٸزعیسیٰ سپریم کورٹ کے سینٸر جج ہیں اور جسٹس عمر عطا بندیال کے بعد ان کے چیف جسٹس آف پاکستان بننے کے زیادہ امکان بھی ہیں اور ن لیگ کی سب سے بڑی خواہش بھی یہی ہے۔ بلکہ ن لیگ تو کچھ بھی کر کے قاضی فاٸز کو مقررہ وقت سے پہلے ہی منصب پر بٹھانا چاہتی ہے۔ کیونکہ انہیں لگتا ہے کہ جسٹس فاٸز ناصرف ن لیگ بلکہ نوازشریف کو بھی انصاف دے گا اور نواز شریف کی سزاٶں میں کمی اور وطن واپسی کی راہ میں رکاوٹیں دور کرنے میں معاون ہوگا۔ 
اس بات کا انکشاف خود ن لیگ کے مرکزی رہنما میاں جاوید لطیف نے کیا ہے  مسلم لیگ (ن) کے رہنما میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ پاکستان میں آنے والے چیف جسٹس آئین اور قانون کے مطابق کام کرنا چاہتے ہیں اور وہ مسلم لیگ (ن) کو انصاف دینا چاہتے ہیں۔
سرگودھا میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ ایٹمی دھماکے کرنے والے کو ہائی جیکر بنا کر سزا دی گئی، قاضیوں نے یہ فیصلے کیے تھے، سی پیک کا منصوبہ شروع کرنے والے کو نااہل کیا گیا، 2014 میں پی ٹی وی، پارلیمنٹ، وزیر اعظم ہاؤس پر حملے کرنے والوں کو روکا نہ گیا، اگر قاضی اس وقت فیصلے درست کرتے تو 9 مئی کا واقعہ نہ ہوتا۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے مزید کہا ہے کہ 9 مئی کیلئے ایک سال ٹریننگ دی گئی، ان کو لالچ دے کر ورغلایا گیا، اداروں میں بیٹھے چند لوگوں نے سہولت کاری کی تھی، عالمی ایجنڈے کو تقویت دی، پیٹ پر پتھر باندھ کر سی پیک کو روکنے کی سازش تھی، آئندہ چند روز میں انکشافات کر کے پاکستان مخالف عالمی ایجنڈے کی تکمیل کیلئے کام کرنے والوں کو سامنے لائیں گے۔
جاوید لطیف نے کہا کہ پاکستان میں آنے والے چیف جسٹس آئین اور قانون کے مطابق کام کرنا چاہتے ہیں، وہ مسلم لیگ (ن) کو انصاف دینا چاہتے ہیں، ملک کے سپریم چیف صرف نواز شریف ہیں، سارے چیف اکٹھے ہو کر بہتر طریقے سے ملک چلا سکتے ہیں اور ترقی کی راہ پر گامزن کر سکتے ہیں، ملک دوبارہ ترقی کی راہ پر گامزن ہو جائے گا، 9 مئی کے کردار سامنے لائیں گے تو 2017 والے کردار از خود بے نقاب ہو جائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ آئی ایم ایف کو خط لکھ کر ملک کو بحران میں ڈالنے کی کوشش کرنے والوں کو نہیں چھوڑیں گے، امپورٹڈ کون، غیر ملکی قوتوں کا آلہ کار وہی لوگ ہیں، مسلم لیگ (ن) الگ الیکشن لڑے گی، پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے الیکشن نہیں لڑیں گے، میرٹ سے ہٹ کر تقرریاں کی جائیں گی تو حالات بہتر نہیں ہوں گے، موجودہ آرمی چیف کی تقرری میرٹ پر کی گئی ہے۔ جبکہ دوسری جانب ن لیگ کا مخالف سیاسی گروہ عمران خان اور ان کی جماعت اس سارے عمل کو سیاسی و عدالتی شخصیات کی ملی بھگت قرار دیتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ چونکہ قاضی فاٸز عیسیٰ کٸی معاملات میں متنازعہ ہو چکے ہیں اور کٸی عدالتی کیسز میں مبینہ جانبداری بھی سامنے آٸی ہے تو اس لیے وہ اس عہدے کیلٸے مناسب نہیں ہیں۔ 

No comments: