Add 1

Sunday, June 4, 2023

مرضی کا فیصلہ قبول، خلاف آنیوالا فیصلہ نامنظور، عامر میر کے جج پرسنگین الزامات

جج غلام مرتضیٰ ورک سیاسی وابستگی کے تحت فیصلے کررہے ہیں صوباٸی وزیر اطلاعات عامر میر نے اینٹی کرپشن عدالت کے جج پر بڑا الزام لگا دیا۔ 
آج سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کو پنجاب اسمبلی میں غیرقانونی بھرتیوں کے الزام میں اینٹی کرپشن کورٹ میں پیش کیا گیا۔ دوران سماعت اینٹی کرپشن حکام کی طرف سے جج غلام مرتضیٰ ورک پر اعتراض کیا تو جج نے اس پر سخت ریمارک دیتے ہوٸے کہا کہ جب میں نے تمہارے حق میں فیصلے دیٸے تو سب ٹھیک تھا۔ اب اگر تمہارے خلاف فیصلہ آرہا ہے تو آپ کو اعتراض ہے۔ جج غلام مرتضیٰ ورک نے کہا کہ امیر حسین بھٹی کا ریمانڈ میں نے دیا، پی ٹی آٸی کے گرفتار کارکنوں کا ریمانڈ میں نے دیا تو تب آپ خوش تھے اور اب آپ کو اعتراض ہے۔ تو ایسے نہیں چلے گا۔ 
عدالت نے دونوں طرف کے وکلإ کو سننے کے بعد چوہدری پرویز الہٰی کی جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کرتے ہوٸے انہیں جیل بھیج دیا۔ عدالت کے فیصلے سے اختلاف کرتے ہوٸے صوباٸی وزیر اطلاعات عامر میر نے انسداد بدعنوانی عدالت یعنی اینٹی کرپشن کورٹ کے جج پر سیاسی ہونےکا الزام لگا دیا۔ فیصلے پر اپنے ردعمل میں عامر نے کہا کہ جج غلام مرتضیٰ کے سوشل اکاٶنٹس سے سیاسی وابستگی ثابت ہے اور ان کا فیصلہ سیاسی وابستگی کا مظہر ہے۔ نگران وزیراطلاعات کی طرف سے پھی ن لیگ اور پی ڈی ایم کی تکلید میں عدالت اور جج کو متنازعہ بنانے کا عمل ان کے منصب اور آٸین و قانون کی رو سے غلط ہے۔ جج غلام مرتضیٰ ورک خود پر لگنے والے الزامات پر عامر میر کو نوٹس بھی جاری کرسکتے ہیں۔ 
تاہم عدالتوں اور ججز کو متنازعہ بنانے اور عدالتوں کے فیصلے حق میں آنے پر تعریف اور اپنے خلاف آنے پر اعتراض کرنا موجودہ برسر اقتدار صوباٸی اور وفاقی حکمرانوں کا روز اورل ہی سے وطیرہ رہا ہے۔ ہم نے چند روز قبل ہی وفاق اور صوباٸی حکومتوں نے عدالتوں کے فیصلے پس پشت ڈالتے ہوٸے دیکھ چکے ہیں۔  

No comments: