Add 1

Wednesday, January 26, 2022

نیب پاکستانی سیاستدانوں سے کرپشن شدہ رقم ریکور نہ کرسکا۔ رپورٹ میں انکشاف

نیب دعوؤں اور کوششوں کے باوجود سیاستدانوں سے رقوم ریکور کرنے میں ناکام رہی، نیب نے اکتوبر 2021 تک 821 ارب روپے سے زائد کرپشن شدہ رقم ریکور کی لیکن سیاستدانوں سے فقط صفر عشاریہ 47 ارب ہی ریکور ہوسکے۔ پبلک اکاؤنٹ کمیٹی کے اجلاس میں نیب کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ میں انکشاف،  پی اے سی کا رانا تنویر حسین کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں چیئرمین نیب جسٹس ر جاوید اقبال نے بریفنگ دینا تھی مگر وہ کرونا کا شکار ہونے کے باعث شریک نہ ہوئے ان کی جگہ ڈی جی نیب حسنین احمدنے بریفنگ دی انہوں نے چارٹس کی مدد سے بتایا نیب نے اکتوبر 2021 تک 821 ارب 57 کروڑ روپے کی ریکوری کی، نیب نے 500 ارب روپے سے زیادہ کی ان ڈائریکٹ ریکوری کی،54ارب روپے کی ڈائریکٹ ریکوری کی۔
  بریفنگ میں بتایا گیا نیب نے سب سے کم ریکوری 0.47 ارب روپے سیاستدانوں سے کی بیوروکریٹس سے 8.17 ارب روپے کی ریکوری کی گئی مضاربہ سمیت دیگر شعبوں سے 21.68 ارب کی براہ راست ریکوری کی گئی سیاستدانوں، بیوروکریٹس،کاروباری حضرات اور دیگر سے 54.63 ارب روپے کی ریکوری کی سب سے زیادہ ریکوری 24 ارب روپے کاروباری طبقے سے کی گئی۔ پی اے سی اجلاس میں رکن پی اے سی مشاہد حسین سید نے نیب حکام سے  پوچھا کہ نیب بتائے سید خورشید شاہ دوسال تک کیوں جیل رہے جس پر ڈی جی نیب نے بتایا دنیا میں وائٹ کالر کرائم کی تحقیقات کی مدت مقرر نہیں ہوتی نیب نے تین مراحل کا دس ماہ عرصہ مقرر کررکھا ہے اس پر سید نوید قمر نے کہا جب آپ کے پاس ثبوت نہیں تھے تو خورشید شاہ کو دوسال جیل میں کیوں رکھا ان دوسالوں کا حساب کون دے گا چیئرمین پی اے سی رانا تنویر نے کہا اگر ثبوت فوری نہ ہوں تو کم از کم ملزم کی ضمانت تو ہونے دی جائے ارکان پی اے سی نے مزید سوالات نیب کو دیتے ہوئے اگلے اجلاس میں پھر بریفنگ مانگ لی۔ 

No comments: