Add 1

Saturday, June 17, 2023

پارٹی میٹنگ کے دوران کیا بات کی کہ والد کو گرفتار کیا گیا، پنجاب میں اصل حکومت کس کی ہے؟ پیپلز پارٹی رہنما ندیم افضل چن کے انکشافات، سیاست چھوڑنے کا بھی عندیہ دے دیا۔۔۔

تین سال قبل پاکستان تحریک انصاف کو چھوڑ کر پیپلز پارٹی میں جانے والے ندیم افضل چن آٸین و قانون کی خلاف ورزیوں پر خاموش نہ رہ سکے۔ ندیم افضل چن نے کہا ہے کہ سنجیدگی سے سوچ رہا ہوں کہ سیاست سے کنارہ کش ہوجاٶں کیونکہ موجودہ صورتحال میں آٸین و قانون کے مطابق عوام کیلٸے کچھ نہیں کرپا رہا۔ اس وقت ملک میں بدترین لاقانونیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں اس وقت بیوروکریسی کی حکومت ہے اور وہ ساری کی ساری ن لیگ کی ہدایات پر عمل کررہے ہیں۔ محسن نقوی ایک کمزور اور ڈمی ٹاٸپ وزیراعلیٰ ہیں بیوروکریسی میں کوٸی بھی ان کی بات تک نہیں سنتا۔ ندیم افضل چن کا کہنا تھا کہ اس وفاق اور پنجاب کے بیورو کریسی کی گٹھ جوڑ ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ان پر کوٸی مقدمہ نہیں ہے لیکن پھر بھی والد کو گرفتار کیا گیا۔ اس گرفتاری پر مزید بات کرتے ہوٸے انہوں نے کہ کہ میں نے پیپلز پارٹی کی میٹنگ دوران پنجاب میں پی ٹی آٸی سے اتحاد کی بات کی تھی لگتا ہے کہ کسی نے وہ ریکارڈ کرکے حکومتی لوگوں کو بھیج دی ہوگی اور انہوں نے اس وجہ سے والد کو گرفتار کیا ہوگا۔ ندیم افضل چن نے اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف کو چھوڑ کر جانے والوں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ان حالات میں ان لوگوں کو پی ٹی آٸی نہیں چھوڑنی چاہیے تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ میں نے اگر تین سال پہلے پارٹی نہ چھوڑی ہوتی تو ان حالات میں کسی صورت تحریک انصاف کو نہ چھوڑتا۔ انہوں نے کہ اب سوچ رہا ہوں کہ سیاست ہی چھوڑ دوں۔ 

No comments: